نماز میں قرآن دیکھ کر پڑھنا۔ ۔۔۔۔ عورت کی شرمگاہ پر نظر
پڑنا۔۔۔۔
دور برطانیہ میں جب یہ لامذہب فرقہ پیدا ہوا تو شہوت رانی
میں اتنا اگے بڑھا کہ نماز میں بھی ستر عورت کا انکار کر دیا چنانچہ فتویٰ دیا کہ
ہر کہ در نماز عوتش نمایاں شد نمازش صحیح باشد(عرف الجادی ص۲۲) یعنی پوری نماز میں
جس کی شرم گاہ سب کے سامنے نمایاں رہی اس کی نماز صحیح ہوتی ہے۔ اما آنکہ نماز زن
اگرچہ تنہا باشد یا بازناں یا باشوھرر یا باد دیگر محارم باشد بے ستر تمام عورت
صحیح نیست پس غیرمسلم ست (بدور الابلہ نواب صدیق حسن خان ص۳۹) یعنی عورت تنہار
بالکل ننگی نماز پڑ سکتی ہے۔