مسئلہ قرأت خلف الامام
امام کے پیچھے قرأت کا حکم احناف کے نزدیک یہ ہے کہ امام کے پیچھے کسی قسم کی قرأت کرنا ممنوع ہے خواہ وہ سورت فاتحہ ہو یا کوئی اور سورۃ ہو۔جبکہ غیر مقلدین کا مسلک یہ ہے کہ امام کے پیچھے ۱۱۳ سورتیں نہ پڑھی جائے اور سورۃ فاتحہ کے پڑھنے کو وہ فرض واجب قرار دیتے ہیں۔
دعوی:
اہل سنت والجماعت کا دعوی یہ ہے کہ پہلے امام کے پیچھے قرأت کرنا مشروع تھا جب تک اللہ نے چاہا پھر جب واذا قرئ القرآن نازل ہوئی تو آپ ﷺ نے بھی یہی حکم دیا اورصحابہ کرام ؓ جیسے عشرہ مبشرہ وغیرہ نے بھی یہی حکم دیا اس طرح ائمہ مجتھدین میں سے بھی کئی حضرات اس کے قائل ہیں۔لہذا اب امام کے ہیچھے قرأت نہ کرنا مشروع ہے۔
اہل سنت والجماعت کے دلائل:
قرآن مجید
وَإِذَا قُرِىءَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُواْ لَهُ وَأَنصِتُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ (204) سورۃ اعراف
جب قرآن پڑھا جائے تو اس کو سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم ہو۔
DIFAEAHNAF دفاع احناف