تیمم میں نیت
کا مسئلہ
غیر مقلدین نے ہمیشہ کی طرح یہ حوالہ دینے میں بھی خیانت کی اور حوالہ ادھورا
غیر مقلدین نے ہمیشہ کی طرح یہ حوالہ دینے میں بھی خیانت کی اور حوالہ ادھورا
نقل کیا۔
مکمل حوالہ اس طرح ہے کہ '' اگر طھارت کی نیت کرے یا نماز مباح ہونے کی
نیت کرے تب بھی کافی ہے حدث یا
جنابت کے لئے نیت کرنا ضروری نہیں'' لیکن
غیر مقلدین نےاپنی عادت سے مجبور ہو کر
ہمیشہ کی طرح آدھی عبارت نقل کی
اورآدھی عبارت چھوڑ دی۔تفصیل اوپر بیان کی گئی ہے۔
مسئلہ یہی ہے کہ تیمم میں صرف طھارت کی نیت کافی ہے حدث،یا جنابت کے لئے
مسئلہ یہی ہے کہ تیمم میں صرف طھارت کی نیت کافی ہے حدث،یا جنابت کے لئے
الگ نیت کرنا ضروری نہیں۔اس حوالہ سے پہلے ہدایہ میں تیمم کے مسائل
میں
واضح لکھا ہے کہ تیمم کےلئے نیت کرنا فرض ہے اور یہ احناف کا مسئلہ ہے اور
امام
زفرؒ کے نزدیک تیمم میں نیت فرض نہیں۔
احناف نے تو واضح تیمم میں نیت کو فرض کہا لیکن غیر مقلدین نے ہمیشہ کی طرح
احناف نے تو واضح تیمم میں نیت کو فرض کہا لیکن غیر مقلدین نے ہمیشہ کی طرح
حوالہ نقل کرنے میں خیانت کی اور ادھورا حوالہ نقل کیا۔
DIFAEAHNAF دفاع احناف
کوئی تبصرے نہیں :
ایک تبصرہ شائع کریں