add

گانے بجانے کی حرمت

گانا بجانے کا حکم اسلام کی نظر میں

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہمارے کالج میں اسلامیات کے پروفیسر صاحب کہتے ہیں کہ موسیقی کے آلات کے ساتھ اچھے گیت ،گانے اور قوالیاں سننا شرعا جائز ہے۔اسے ناجائز اور حرام بتانا مولویوں کی باتیں ہیں
،دلیل یہ دیتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے سامنے دف بجایا گیا بچیاں گاتی رہیں مگر آپ ﷺ نے منع نہ فرمایا موسیقی کے جدید آلات بھی دف کی ترقی یافتہ شکل ہیں موسیقی سننے میں کوئی حرج نہیں کہ یہ روح کی غذا ہے ۔اور صوفیہ کرام سماع کا  مستقل شغل رکھتے ہیں۔
قرآن وحدیث کی  روشنی میں اس مسئلہ پر روشنی ڈالیں اور پروفیسر صاحب کے دلائل کا بھی جائزہ لیں۔
الجواب باسم ملھم الصواب
ماتم کا مقام ہے کہ جس رسول اللہ ﷺ نے راگ باجوں کا مٹانا اپنی بعثت کا مقصد بتایا اسی رسول ﷺ کےنام نہاد امتی آج اس گناہ پر دل و جان سے فدا ہیں ۔بلکہ اس نے حیائی کو سند جواز مھیا کرنے کےلئے سر دھڑ کی بازی لگارہے ہیں ۔ان ظلمت جدیدہ کے سوالوں کو یہ موٹی سی حقیقت کون سمجھائےکہ اللہ تعالی کی شریعت چودہ سو سال سےمکمل ہے،اس کا ہر ہر مسئہ اٹل ،لازوال اور قیامت تک کے لئے محفوظ ہے ،تمھاری موافقت یا مخالفت سے کسی مسئلہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا ،جو چیز شرعا حلال ہے وہ تا قیامت حلال رہے گی اور جو چیز از رؤئے شرع حرام ہے وہ بھی رہتی دنیا تک حرام ہی رہے گی گو کہ دنیا بھر کے ووٹ اس کےخلاف پڑجائیں۔
            شریعت مطھرہ میں موسیقی کی حرمت کا مسئلہ بھی ایک اییسا ہی بدیہی مسئلہ ہے جس پر دلیل پیش کرنے کی  چنداں حاجت نہیں ہے اس قسم کے قطعی حرام کو مباح و جائز قرار دینے کی جسارت بالکل ایسی ہی ہے جیسے ک سر پھرا یہ کہنےلگے کہ شریعت کی رو سے زنا ،شراب نوشی ،سود خوری اور رشوت جائز ہے ۔ظاہر ہے کہ اس قسم کی یاوہ گوئی کسی درجہ میں بھی لائق اعتنا نہیں ،نہ ہی اس قابل ہے کہ اسکی تردید میں وقت ضائع کیا جائے مگر کیا کیا جائے اس دور ہوا پرستی میں علم وتحقیق کے عنوان سے جو خس و خاشاک بھی شامل کیا جائے اسے مبادیات دین سے ناآشنا جدید طبقے میں ‘‘جدید تحقیق’’کے عنوان سے جلد پذیرائی حاصل ہوجاتی ہے اسی طرح کفر والحاد اس بد قسمت معاشرہ میں با آسانی کھپ جاتا ہے۔اکبر مرحوم نے کیا خوب کہا۔
انھوں نے دین کب سیکھا ہے رہ کر شیخ کے گھر میں
پلے کالج کے چکر میں مرے صاحب کے دفتر میں
ان تمھیدی باتوں کے بعد ہم مموسیقی کی حرمت کے دلائل پیش کرتے ہیں۔
دلائل حرمت
آیات قرآنیہ:ومن الناس من یشتری لھو الحدیث لیضل عن سبیل اللہ بغیر علم و یتخذھا ھزوا ط اولئٓک لھم عذاب مھین(پارہ 6آیت31)
ترجمہ: 

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔



DIFAEAHNAF دفاع احناف

کوئی تبصرے نہیں :

ایک تبصرہ شائع کریں