add

سعودی میں رہنے والے فطرانہ کس حساب سے دیں

سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں سعودی عرب میں مقیم ہوں جبکہ میری اولاد اور بیوی پاکستان میں رہتے ہیں ۔اب صدقۃ الفطر ادا کرنا ہے تو میں پاکستان میں صدقۃ الفطر ادا کرسکتا ہوں یا نہیں َ
الجواب حامدا ومصلیا
آپ جہاں مقیم ہو وہاں کے اعتبار سے اپنا اور اپنے نابالغ اولاد کا صدقۃ الفطر ادا کریں یعنی آپ اگر سعودی عرب میں مقیم ہیں تو سعود عرب کے لحاظ سے صدقۃ  الفطر کی جتنی رقم بنتی ہے وہ اداء کریں اپنی طرف سے اور اپنی نابالغ اولاد کی طرف سے ۔
بیوی اور بالغ بچوں کا صدقۃ الفطر پاکستان کے لحاظ سے ادا کریں ۔
دوسری بات یہ ہے کہ صدقۃ الفطر سعودی عرب میں دینا لازم نہیں آپ پاکستان میں بھی اس کو اداء کرسکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ رقم اس حساب سے دی جائے جو سعودی عرب میں بنتی ہے ۔
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر ـ مشكول - (2 / 270)
فَالْمُعْتَبَرُ مَكَانُ الْمِلْكِ لَا الْمَالِكِ بِخِلَافِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ حَيْثُ يُعْتَبَرُ عَنْهُ مُحَمَّدٌ مَكَانَ الْمُؤَدِّي وَهُوَ الْأَصَحُّ خِلَافًا لِأَبِي يُوسُفَ
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع - (4 / 136)
فَإِذَا تَعَلَّقَتْ الصَّدَقَةُ بِذِمَّةِ الْمُؤَدِّي اُعْتُبِرَ مَكَانُ الْمُؤَدِّي وَلَمَّا تَعَلَّقَتْ الزَّكَاةُ بِالْمَالِ اُعْتُبِرَ مَكَانُ الْمَالِ
حاشية رد المختار على الدر المختار - (2 / 355)
قوله ( مكان المؤدي ) أي لا مكان الرأس الذي يؤدي عنه 
 قوله ( وهو الأصح ) بل صرح في النهاية و العناية بأنه ظاهر الرواية كما في الشرنبلالية وهو المذهب كما في البحر فكان أولى مما في الفتح من تصحيح قولهما باعتبار مكان المؤدي عنه 
حاشية على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح - (1 / 474)
تنبيه المعتبر في الزكاة فقراء مكان المال وفي الوصية مكان الموصي وفي الفطرة مكان المؤدي عند محمد وهو الأصح لأن رؤسهم تبع لرأسه در والله سبحانه وتعالى أعلم 
کتبہ مفتی آرزومند سعد 
فاضل جامعہ فاروقیہ کراچی

\
\DIFAEAHNAF دفاع احناف

کوئی تبصرے نہیں :

ایک تبصرہ شائع کریں